آنکھیں اور ہاتھ
چوتھے ہفتے میں گردوپیش پر خالی خالی نگاه ڈالتا ہے۔ کودکی با بانک دار متحرک شے کی روشنی پر نظریں بناتا ہے۔ گاہ کی سیدھ میں آتی ہوئی چیز کی طرف دیکھتا ہے۔آٹھویں ہفتے میں متحرک شخص یا قریبی چیز کو سرگم کر دیکھتا ہے۔بارہویں ہفتے میں جب وہ اپنی گردن چھ کرتا ہے تو اپنے منہ اور ہاتھ کو دیکھتا ہے۔ مختصر توجہ کے ساتھ ہاتھ میں چیز پڑھتا ہے۔ برقی متے پر یا کسی شخص پر دیر تک نظر جمائے رکھتا ہے۔سولہویں ہفتے میں سر گھماتا ہے اور گردو پیش کو بغور دیکھتا ہے۔ کسی چیز کو دیکھ کر ہاتھوں کو حرکت دیتا ہے اور اس چیز کی طرف نظر کے ساتھ ہاتھ بھی بڑھاتا ہے۔ میز پر پڑی ہوئی چھوٹی گولی کو فور دیکھ لیا ہے۔
بیسویں ہفتے میں میز پر پڑی ہوئی ساری چیزوں کو ایک ہی نگا میں دیکھ لیا ہے اور اگر کسی چیز کو چھو لے تو اسے پڑتا ہے۔ واضح طور پر گولی پر نظر جاتا ہے۔ چت لیٹے ہوئے گمشدہ کھلونے کو تصور ہی تصور میں ڈھونڈتا ہے۔بیسویں ہفتے میں کھلونے کے پاس جاتا ہے اور اسے پکڑتا ہے اور اگر کھلونا گر پڑے تو اس کی دسترس میں ہو تو دوبارہ پکڑ لیا ہے۔ اٹھائیویں ہفتے میں ہاتھ کا استعمال بڑی قوت سے کرتا ہے، کھلونوں کو دے مار تا پلاتا اور چھاتا ہے اور بدل لیتا ہے۔ کھلونے کو ایک ہاتھ میں پکڑ کر فارغ متحرک ہاتھ کو دیکھتا ہے۔ بازو پھیلاتا ہے اور ان چیزوں کو جو اس کی دسترس سے باہم ہیں دیکھتا اور انہیں پکڑنے کی کوشش کرتا ہے۔ نئے گردوپیش کا ادراک کرتا ہے جب اس بچه گاڑی میں پایا جاتا ہے تو گردو پیش دیکھنے میں مصروف رہتا ہے۔
بیسویں ہفتے میں ایک چیز کو پکڑے رکھتا ہے اور دوسری چیز کو دیکھتا ہے اور اسے بھی پکڑ لیا ہے۔ کھلونوں کو منہ سے کامیا، چپاتا اور غور سے دیکھتا ہے۔ کسی چیز کے چہرے کے قریب آنے پر انھیں بند کر لیا ہے۔ پستیویں ہفتے میں ایک کھلونے کو دوسرے کھلونے کے قریب لے آتا ہے۔ بسکٹ خود کھالیتا ہے۔
چالیسویں ہفتے میں انگشت شہادت اور انگوٹھے کی گرفت سے چھوٹی چھوٹی چیزوں کو اٹھا اور چھوڑتا ہے۔ چیزوں کو بھدے طریقے سے چھوڑتاہے۔چالیسویں ہفتے میں بچے گاڑی میں بیٹھاہوا کھلونوں سے کھیلتا ہے اور ساتھ ساتھ گردو پیش کو دیکھتا ہے۔ کھلونے کے مختلف حصوں کو مارتا ہے۔ سرداروں اور لکیروں کی ٹی کھاتا ہے۔ کسی چیز کو مضبوطی سے پکڑ کر پینے میں رکھ دیا۔
اڑتالیسویں ہفتے میں کھلونوں کو میز سے کر سی پیک اور گرمی سے کھلونے تک لے جاتا ہے۔ کئی کئی کھلونوں ے باری باری کھیلتا ہے۔ چیزوں کو آسانی سے چھوڑ دیتا ہے۔ باونویں ہفتے میں ڈبے کے اندر کھلونے رکھ کر بھی دیتا ہے اور نکال بھی لیتا ہے۔ بچھ گاڑی میں بیٹھا ہوا موثر گاڑیوں، پیدل چلنے والوں اور کتوں کو دیکھتا ہے۔پندرہویں مہینے میں کھیل کے دوران میں کھلونوں کو گرا دیتا ہے۔ ایک مکعب کو دوسرے کعب پر رکھ دیتا ہے اور کھلونے کو دھاگے کے ساتھ لگاتا ہے۔ کاغذ پر رنگین پاک سے کچھ لکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ کھڑکی میں ہے درختوں اور موٹر گاڑیوں کو دیکھنے سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ تصویر والی کتاب کو تھیکا یا الٹ پلٹ کر تاہے۔اٹھارہویں مہینے میں توجہ مختصر ہوتی ہے لیکن بچوں کو کام کرتے ہوئے دیکھتا ہے اور ان کی نقل کرتا ہے۔ تین یا چار بلاکوں کا مینار بناتا ہے۔ کسی کتاب کے کئی اوراق الٹ دیتا ہے اور تصویروں کو دیکھتا ہے اور اپنی پسند کی تصویر کو پہچان لیتا ہے۔ کھڑکی میں سے لوگوں، ہوائی جہاز یا چاند کو دیکھتا ہے۔ : دوسرے بہر کی چیزوں کو دیکھتا بھی ہے اور پ انا بھی ہے۔ کھلونوں کو باہم جوڑ لیتا ہے۔ ہاتھ کو کھالیتا ہے اور دروازے کی کنڈی کھا لیتا ہے۔ کسی مشترک چیز کو دیکھنے سے لطف اٹھاتا ہے۔ تصویروں والی کتاب میں اپنی پسند کی تصویر میں پہچان لیتا ہے۔ رنگین پاک سے کاغذ پر چھوٹے چھوٹے نشان بنالیتا ہے۔ مختلف بلاکوں سے عمودی سیدھ میں مینار اور افقی سیدھ میں قطار بنالیتا ہے۔ . 2-1/2برس کی عمرمیں سختی سے پکڑتا ہے اور فوری طور پر چھوڑ دیتا ہے۔ تصویر کشی میں مودی اور افقی لکیروں، نقطوں اور رنگ بھرتے وقت دا ترے بنانے کے تجربے کرتا ہے۔ انگلی سے رنگ بھرنے، اپنی مٹی اور پانی سے نام بھی لیا ہے۔ بلاکوں سے سیدھے سادے ڈھانچے بناتا ہے۔ فاصلے پر ریل گاڑیوں کو دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے۔ کسی مانوس راستے پر خاص خاص جگہوں کو پہچان سکتاہے۔
تیرے ہی میں دانترے کی نقل اتار سکتا ہے۔ کسی کتاب میں تصویروں کو پڑھ لے گا۔ جوتے پہن سکتاہے اور کچھ بٹن کھول سکتا ہے۔ تصویر کشی میں خطوط مختلف قسم کے اور مناسب ہوتے ہیں۔ چینی مٹی سے کھیلتا ہے اور چھٹے بسکٹ اور گول گیند بنا لیتا ہے، چھوٹی چھوئی پیٹیوں کو لپیٹ لیتا ہے۔ بلاک کے ڈھانچوں میں توازن اور ترتیب ہونی ہے۔ آدمیوں کو کام کرتے ، بھاپ نکلتے یا سیمنٹ لے دیکھ کر اسے مزا آتا ہے۔ 3-1/2 برس کی عمر میں نقیں حرکی ضبط میں خفیف می لرزش کا اظہار کر تا ہے۔ بایاں ہاتھ استعمال کرتا ہے اور کبھی بابیاں اور سمجھی دایاں۔ کچھ بچے کو ڈیڈی، م کو میس کو سلیم اپنے نام کے لیے اور روبی دا پنی بہن کے لیے پہچان لیتے ہیں۔
اور چوتھے برس میں تھوڑی سی تفصیلات کے ساتھ چیزیں بنالیا ہے۔ مری کی نقل اتار سکتا ہے۔ تصویر کشی میں کچھ وقت کے لیے میح طور پر کام کرتا ہے لیکن اس کے خیالات بدلتے رہتے ہیں۔ بے ڈھنگ سے تھے اور حروف بناتا ہے۔ اپنی مچی ہوئی تصویروں پر اپنا نام دیکھ کر بہت خوش ہوتا ہے اور اسے نقل کرنا شروع کر دیتا ہے۔ کسی نام کے حروف کی تعداد جان لیتا ہے اور پہلے دو حروف بنالیا ہے اور باقی حروف کے لیے نشان لگادیتا ہے۔ بہت سے حروف کو پاتا ہے۔ اپنی استعمال کرتا ہے اور سیدھ میں کاٹنے کی کوشش کرتا ہے۔ بلاکوں سے پیچیدہ ڈھانچے بناتا ہے اور ان کی شکلیں مناسب ہوتی ہیں۔ جوتوں کے تے باندھتا ہے اور سامنے کے بٹن بند کرتا ہے۔ پیانو پر دونوں ہاتھوں کی انگلیاں استعمال کرتا ہے۔ ایران استری پانچویں برسی میں جسمانی توازن ایک نی پختگی کی سطح پر پایا گیا ہے۔ وہ چیز کی طرف سیدھا جاتا ہے، صحیح طور پر اسے پکڑتا ہے اور بھرتی کے ساتھ اسے چھوڑ تا ہے۔ بلاکوں سے عام طور پر فرش پر عمارتیں بناتا ہے۔ بلاک اوپر نیچے رکھ کر مینار تیار کرتا ہے یا چھوٹے چھوٹے مکان تیار کر تا ہے جن میں آنے جانے کے راستے بھی ہوتے ہیں اور پھوٹے چھوٹے احاطے بھی۔ ریت سے کھیلتا ہے اور سڑکیں اور مکان بناتا ہے۔ چینی مٹی سے چیزیں بناتا ہے۔ اگر کوئی معا صحیح طور پر اور جلدی : حل کر سکے تو کسی کی مد کا خواہاں ہوتا ہے یا اسے چھوڑ دیتا ہے۔ لکیروں کے اندر رنگ بھرنا اور چھوٹی چھوٹی چیزوں کو کاٹا اور جوڑنا پسند کرتا ہے گرامی تا نام نہیں۔ تصویر کشی میں ابھی موٹے خطوط کھینچتا ہے ، وہ بھی عام طور پر کسی صفحے پر۔ وہ خود بھی جانتا ہے کہ یہ خطوط " مضحکہ خیز" ہیں۔ سادہ شکلوں کی نقل اتارنا پسند کر تا ہے۔ بڑے برش سے بڑے بڑے کاغذوں یا لکڑی کے تختے یا فرش پر تصویریں بناتا ہے۔ اسی طرح حروف بنانے سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ کاغذ کو موڑ کر اور اس میں سوراخ کر کے دھاگے سے ہی لیتا ہے۔ اپنے بٹن بند کر سکتا ہے اور تھے باندھ سکتا ہے۔ پیانو کے سروں پر انگلیاں رکھتا ہے اور تاروں کو بھی پڑتا ہے۔
3-1/2 کی عمر میں ہاتھوں کے استعمال میں بھدا
پن دکھاتا ہے۔ دکے خاص طور پر اوزاروں سے کھلونوں کی مرمت کرنے سے ہی لیتے ہیں انہیں
بجلی کی یا پانی سے چلنے والی ریل گاڑی کو دیکھنے سے بھی مزا آتا ہے۔ لڑکیاں گڑیوں
کو کپڑے پہناتی اور اتارتی ہیں۔ بہت سے بچے اپنانام لکھے اور کسی مانوس کتاب میں
حروف اور الفار پ اتے میں دپی دکھاتے ہیں۔
کھڑے ہیں میں بہت سے کاموں میں اس کی ابتاه عدہ ہوتی ہے لیکن انتقام کے لیے بڑوں کا درد اور ہدایت کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ اب زیادہ محتاط ہے لیکن میں بھی غیر محتاط بھی ہوتا ہے وہ سازو ساماں اور اوزاروں کو استعمالکرنے کی کوشش کرتا ہے۔ کاغذ کو کافیا ہے اور کاپیاں اور ڈبے بنانے کے لیے اسے جوڑتا ہے اور پیروں کو جوڑنے کے لیے چپکانے والا فیتہ یا لئی استعمال کرنا پسند کرتا ہے۔ بڑے زور سے تھوڑا مارتا ہے مگر ہتھوڑے کو سرے پر سے پڑھتا ہے۔ تنوں کو جوڑ کر سادہ ڈبے میار کر سکتا ہے۔ تصویر بنانے اور رنگ بھرنے کے لیے رنگین پنسلیں اور موی ڈلیاں استعمال کرنے لگا ہے۔ بڑے حروف کو لکھ سکتا ہے مگر میں انہیں ان کے جاتا ہے تخته سیاه پر لکھنا اور رنگین پاک اور پنسلیں استعمال کر نا چاہتا ہے۔ بڑی سوئی لے کر سینے پرونے کی کوشش کرتا ہے اور کہے لہے بجھے بناتا ہے۔
ساتویں برسی میں اوزاروں کا استعمال زیادہ کرتا ہے اور اس معاملے میں ضد بھی کرتا ہے۔ پنسلوں کو مضبوطی سے اور بالکل پیچھے سے پڑھتا ہے۔ بات بھی کم اور بھی زیادہ ہوتا ہے لیکن بھاری ہونے کی طرف مائل ہے۔ بچہ اب کئی جملے لکھ سکتا ہے اور سطر کے اختتام پر حروف چھوٹے ہوتے جاتے ہیں۔ حروف کی بناوٹ میں انفرادی اختلافات موجود ہوتے ہیں۔ بعض بچے چھوٹے حروف بناتے ہیں اور بعض بڑے حروف بناتے ہیں۔ لا کے خاص طور پر نجاری سے دپی لیتے ہیں اور بہت سے بچے سیدھ میں پیر سکتے ہیں۔ لڑکیاں رنگ بھرنا اور کاغذی گڑیاں بنانا زیادہ پسند کرتی ہیں۔ بہتسے بچے پیا تو میں نمایاں دی دکھاتے ہیں۔ عام طور پر دونوں ہاتھوں کی انگلیاں غیر یکساں دباؤ کے ساتھ استعمال کی جاتی ہیں۔
آٹھویں برسی میں آنکھ اور
ہاتھ کی کارکردگی کی روانی اور رفتار میں زیادتی ہو جاتی ہے اور چیز کو آسانی سے
چھوڑا جاتا ہے۔ پنسل، برش اور اوزاروں کو ذرا کم محنت سے پڑتا ہے۔ کسی کام کے
متعلق یہ جانا چاہتا ہے کہ اس میں کتنا وقت لگا مگر وقت کا مقابلہ نہیں کرتا جو
کچھ کرنا چاہتا ہے اور جو کچھ وہ کر سکتا ہے اس میں فرق ہوتا ہے۔ تام حروف اور
ہندسوں کو مے مے لکھ لیتا ہے اور ان کے با ہی فاصلے اور ان کی بناوٹ میں یکسانی
ہوتی ہے۔ نفاست سے لکھنا چاہتا ہے مگر اکثر جلدی جلدی کیا ہے۔ تصویر کشی میں پورے
منظر کو پیش کرنے لگا ہے۔ مشترک چیزوں کی تصویر تناسب سے بنالیا ہے۔ کپڑا سیتے وقت
لڑکیاں سید اکتارہ ترپ لیتی ہیں۔
و سے 12 برس کی عمرمیں مہارتوں میں انفرادی اختلافات ہوتے ہیں۔ بہتھوڑے کو اچھی طرح پکڑ سکتا ہے اورہے۔ نفاست سے کیا اورا ن کرنے لگا به کناره توپ نین بی بار سکتا ہے۔ لکڑی کو آسانی سے اور صحیح طور پر چیرتا ہے۔ تخت اٹھاتے وقت کا استعمال کرتا ہے۔ ہر کام کو پای تکمیلتک پہنچا کر دم لیتا ہے۔ باغبانی کے اوزار محیح طور پر پڑھتا اور استعال کرتا ہے۔ پیچیدہ ڈھانچے معیار کرتا ہے۔ لکھائی اب رواں ہو گئی ہے۔ تصویر کشی میں لکیریں بنانی شروع کر دی ہیں۔ عمرا تصور کی پوری تفصیلات دی جاتی ہیں۔ ساکن زندگی، نئے اور خاکے بنانا پسند کر تا ہے۔ لڑکیاں سادہ کپڑا کاٹ اور سی سکتی ہیں اور بن سکتی ہیں۔ کپڑے خودی جلدی جلدی پہن لیتا ہے اور بالوں میں خود بھی کر لیتا ہے۔ دوسروں کا کھیل پی سے دیکھتا ہے۔
Jobs in Agriculture Department | Agriculture Officer and Assistant Agronomist Jobs

0 Comments